ایک حجاب پوش برطانوی خاتون پر جو لندن کی ایک مچھلی اور چپس کی دکان میں
کھاررہی تھی ، مبینہ طور پر ایک شخص نے حملہ کیا اور اس کا حجاب پھاڑنے کی
کوشش کی۔ ذرائع ابلاغ کی ایک خبر میں کہا گیا ہے کہ اس خاتون پر لوگوں کو
ہلاک کرنے کا الزام بھی عائد کیاگیا۔ اس واقعہ کے بعد جو گذشتہ ہفتہ ہیمس
ورتھ ٹاؤن ہال کے قریب مغربی لندن میں پیش آیا تھا، انسداد نسل پرستی مہم
نے چوکسی اختیار کرلی۔ روزنامہ دی سن کی خبر کے مطابق اس مرد نے خاتون سے کہا کہ اسے ہیرو
نہیں
ہونا چاہئے اور اس نے اس کے سرپرش کو اپنی گرفت میں لے لیا۔ خاتون اپنے
دوستوں کے ساتھ ریستوان میں کھانا کھارہی تھی ، جبکہ اس شخص نے جو کھانا
کھارہا تھا، اس پر حملہ کیا۔ اس نے خاتون سے یہ بھی کہا کہ وہ لوگوں کو
ہلاک کررہی ہے ۔ اس نے ریستوران کے دیگر صارفین کی موجودگی میں اس کا کوٹ پکڑ لیا اور کھینچ
کر اسے باہر لے جانے کی کوشش کی۔ اس پر متاثرہ خاتون کے دوستوں نے مداخلت
کی۔ ریستوران کے عملہ نے اس حملہ کے بعد پولیس طلب کرلی اور حملہ آور فرار
ہوگیا۔